پیسے کی ہوس انسان کو کہیں کا نہیں چھوڑتی مگر افسوس کہ انسان اس بارے میں سوچتا ہی نہین ہے -پاکستان میں کرپشن کا راج ہے مافیا تو دولت سمیٹنے میں مصروف ہے ہی مگر اب اس میں بڑے بڑے عہدوں پر بیٹھے سرکاری عہدیدران بھی اس کرپشن کی دلدل میں پھنستے جارہے ہیں- آج ایک ایسی ہی خبر بلوچستان سے سننے کو ملی جس میں بتایا گیا کہ 20 ویں گریڈ کے ایک افسر علی گل کو بدعنوانی کا ثبوت ملنے پر جیل میں ڈال دیا گیا
کوئٹہ احتساب عدالت نے حاضر سروس بیورو کریٹ علی گل کرد کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 7سال قید کی سزا سنا دی ہے ۔ حاضر سروس بیوروکریٹ علی گل کر پر ناجائز اثاثہ جات بنانے کا الزام تھا،احتساب عدالت نے مجرم کو قید کے ساتھ ساتھ بد عنوانی ثابت ہونے پر 63کروڑ روپے جرمانے کا بھی حکم دے دیا،کیس میں نامزد ایک اور بے نامی دار کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ علی گل کرد فش ہاربر کے ایم ڈی کے طور پر تعینات تھے،جرم ثابت ہونے پر ان کی اربوں روپے کی جائیداد بھی بحق سرکار ضبط کر لی گئی ہے ،علی گل کرد کو نیب حکام نے گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا۔