پاکستان کے شہر لاہور سے چند روز قبل ایک بچہ اغوا کرلیا گیا تھا اغوا کاروں نے اس کی رہائی کے لیے 10 کروڑ روپے تاوان طلب کیا تھا
تاہم پولیس نے نہایت جان فشانی اور سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹج کے ذریعے اس بچے کو بحفاظت اغواکاروں کے چنگل سے نکال لیا
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کامران عادل نے بتایا کہ لڑکے کو سرائے عالمگیر کے علاقے سے بازیاب کرایا گیا۔
نیوز کانفرنس کے دوران ڈی آئی جی عادل کے ہمراہ ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار، ایس پی آپریشنز صدر حسن جاوید بھٹی اور سی آئی اے کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس واردات میں دو ماسٹر مائ نڈتھے جن کی شناخت سجاد اور اکرم کے نام سے ہوئی ہے،ان دونوں کو کلاشنکوف اور 1000 گولیوں سمیت حراست میں لے لیا گیا ہے۔ دونوں نے اویس کے ساتھ مل کر اس منصوبے کو عملی جامہ پہنایا تھا۔
ڈی آئی جی نے مزید کہا کہ پولیس ٹیمیں مفرور ملزمان مہوش، شہباز اور اویس کی گرفتاری کے لیے مزید چھاپے مار رہی ہیں۔
لڑکے کی سوتیلی نانی بھی خاندان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میںمبینہ طور پر ملوث پائی گئی ہے ۔ ملزمان نے 100 ملین کی خطیر رقم کے عوض لڑکے کو اغوا کیا تھا
پریس کانفرنس میں پولیس نے بتایا کہ کہ بچے کی سوتیلی ماں اور اس کا خاندان اس بہیمانہ اور شرمناک فعل میں ملوث تھا اور انھوں نے ہی پیسے کے لالچ میں اس بچے کو اغوا کای تھا