اسلام آباد میں ہندوستانی ناظم الامور کو 25 مئی کو دفتر خارجہ بلایا گیا اور انہیں یاسین ملک پر جھوٹے الزامت کی بنیاد پر سزا دینے کی شدید مزمت کی گئی ، اس کے علاوہ منصفانہ ٹرائل سے انکار اور حریت رہنما کی حالت بگڑنے کے باوجود غیر انسانی قید میں ڈالے جانے کے بعد یاسین ملک کی انتہائی قابل مذمت سزا پر حکومت پاکستان کیجانب سے شدید برہمی کا اظہار کیا گیا۔ اسلام آباد میں ایک پریس بریفنگ میں دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے کہا کہ صحت، جو کہ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ اور شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی میثاق کی مکمل خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی عدالت کی جانب سے یاسین ملک کو سنائے جانے والی غلط سزا کی مذمت کی ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیر خارجہ نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو بھی خطوط لکھے جس میں انہیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔ خاص طور پر، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے مسٹر ملک کی جھوٹی سزا پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔