وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت آج ایک بار پھر ہوئی جس میں ملزمان کے وکیل نے اپنے دلائل دیے -وزیر اعظم شہباز شریف کے وکیل نے ہفتے کے روز دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس “سیاسی طور پر بد نیتی پر مبنی تھا کیونکہ پی ٹی آئی حکومت ان کے موکل کو پابند سلاسل کرنا چاہتی تھی۔
سنٹرل زون کی خصوصی عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم اور ان کے صاحبزادے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز بھی پیش ہوئے۔
دونوں کی آمد سے قبل سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور عدالت کے احاطے کوتمام لوگوں اور ملزمان سے خالی کرا لیا گیا تھا۔
گزشتہ سماعت کے دوران خصوصی عدالت نے 21 مئی کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 28 مئی تک توسیع کرتے ہوئے کیس میں وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے ۔
عبوری ضمانت کی توثیق پر امجد پرویزنے دلائل مکمل کر لیے جس کے بعد اسپیشل سینٹرل عدالت لاہور نے حمزہ شہباز کے وکیل کو آئندہ سماعت پر دلائل دینے کی ہدایت کی اور شہباز و حمزہ کی ضماننت میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 4 جون تک ملتوی کردی ۔