حکومت پاکستان نے عمران خان کی 6دن کی ڈیڈ لائن کے بعد دوبارہ احتجاج کی دھمکی کے باعث فیصلہ کیا ہے کہ ایک بار پھر ان تمام کارکنان کو گرفتار کیا جائے گا جنھوں نے 25 مئی کے روز سڑکوں پر آکر انتشار پھیلانے کی کوشش کی تھی اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔
پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنانے، پولیس موبائلز اور سرکاری املاک کو نقصان پہچانے والے کارکنوں کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دے گئی ہیں۔ کارکنوں کی گرفتاریوں کے لیے سیف سٹی اتھارٹی کے کیمروں کی مدد بھی لی جائے گی۔
سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے بتایا کہ اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنانے والے کچھ ملزمان موقع سے گرفتار کیے جا چکے ہیں، توڑ پھوڑ،تشدد میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں ۔ لاہور میں لانگ مارچ کے حوالے سے مظاہرین کے خلاف مختلف تھانوں میں 11 مقدمات درج ہیں جن میں دوہزار کے قریب نامعلوم افراد شامل ہیں۔