سپریم کورٹ نے منگل کے روز ایک اہم فیصلے میں یہ فیصلہ جاری کیا کہ پارلیمانی پارٹی کے منحرف ارکان اپنی پارٹی کی ہدایات کے خلاف ووٹ نہیں ڈال سکتے۔عدالت نے آئین کے آرٹیکل 63 (اے) کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ متعلقہ آرٹیکل کی اکیلے تشریح نہیں کی جا سکتی۔
اس سے قبل آج سپریم کورٹ نے صدر عارف علوی کی جانب سے دائر ریفرنس کی سماعت مکمل کی۔یہ ریفرنس مارچ میں اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد سپریم کورٹ میں دائر کیا گیا تھا۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
پی ٹی آئی حکومت نے اپنے اختلافی قانون سازوں کو عمران خان کے خلاف ووٹ دینے سے روکنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور پارٹی کی سمت سے ہٹنے کی کوشش کرنے والوں کے لیے تاحیات نااہلی کی درخواست کی تھی۔