پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطا اللہ تارڑ نے ایک بار پھر بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح خان پر طنز کے نشتر چلا دیے -ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی فرنٹ وومن فرح خان گوگی کے پاس 320 ملین روپے کی منی ٹریل نہیں تھی، جسے انہوں نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت سفید کیا ۔
یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فرح خان کو دبئی سے پاکستان واپس لانے کے لیے عملی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ فرح گوگی 2019 سے عمران خان کے لیے فرنٹ ویمن کے طور پر کام کر رہی تھی، اور اس نے اپنی اہلیہ کی دوست کو ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے 320 ملین روپے کی کرپشن کی رقم سفید کرنے میں سہولت فراہم کی۔
تارڑ نے دعویٰ کیا کہ اب تک کروڑوں روپے مالیت کے 15 بینک اکاؤنٹس کے ذریعے 43 مشکوک ٹرانزیکشنز سامنے آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 700 ملین روپے نقد جمع کرائے گئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر عمران خان کا فرح گوگی سے کوئی تعلق نہیں تو پھر وہ جلسوں میں ان کا دفاع کیوں کر رہے ہیں۔
عطاء اللہ تارڑ نے میڈیا کو فرح گوگی کے بینک اکاؤنٹس سے ہونے والی مشکوک ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ بھی دکھایا اور کہا کہ اس نے ملک کے وسائل اور صوبہ پنجاب کی حکومت کو ہڑپ کیا۔ عمران خان کے کہنے پر فرح گوگی نے ناک کے نیچے کروڑوں روپے کی کرپشن کی۔ ہمیں شواہد ملنا شروع ہو گئے ہیں – انہوں نے مزید کہا کہ یہ ثابت ہو گیا ہے کہ فرح گوگی نے جو بھی پیسہ یہاں بنایا وہ عمران خان کا تھا اور اس لوٹ مار میں عمران خان کا ہاتھ ہے ۔