کراچی: دعا زہرہ سے ملتے جلتے ایک ڈراپ سین میں ایک اور لاپتہ لڑکی نمرہ کاظمی مبینہ طور پر اپنی مرضی سے گھر سے چلی گئی ہے۔
اتوار کو ملیر ضلع کے علاقے سعود آباد سے لاپتہ ہونے والی 14 سالہ نوجوان نے فیس بک کے ذریعے اپنی والدہ سے رابطہ کیا ہے۔
نمرہ کاظمی نے اپنے پیغامات میں والدین سے درخواست کی ہے کہ وہ اسے تلاش نہ کریں کیونکہ وہ اپنی پسند کے شخص سے شادی کرنے کے لیے اپنی رہائش گاہ سے فرار ہوئی تھی۔
لڑکی نے موقف اختیار کیا کہ اسے کسی نے اغوا نہیں کیا اور وہ شادی کے لیے جگہ چھوڑ کر چلی گئی۔
ذرائع کے مطابق نمرہ کاظمی نے اب نجیب شاہ رخ نامی شخص سے شادی کر لی ہے اور یہ شادی 18 اپریل کو ڈیرہ غازی خان میں ہوئی۔
نوجوان نے یہ بھی بتایا کہ اس کا موبائل بند ہے۔
نمرہ کراچی سے لاپتہ ہو گئی تھی اور ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کا موبائل فون غائب ہونے کے بعد 12 گھنٹے تک آن رہا۔
پولیس کو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ لڑکی پب جی گیم کے ذریعے شاہ رخ اور علی نامی دو لڑکوں سے رابطے میں تھی۔
پولیس کو ماں کی طرف سے اطلاع دی گئی کہ وہ 20 اپریل کو کچھ دیر کے لیے باہر گئی تھی اور واپس آنے پر اسے معلوم ہوا کہ اس کی بیٹی لاپتہ ہے۔ تاہم تفتیش پر پولیس کو پتہ چلا کہ لڑکی تقریباً ایک ہفتے سے لاپتہ تھی۔