پی ٹی آئی نے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ کے پی کے میں کا راج جاری ہے کل ہونے والے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کے ندیم خیال نے جے یو آئی کے عبیداللہ کو ہرا دیا
ان کی پارٹی کے لیے تازہ فتح ایسے وقت میں ہوئی جب پی ٹی آئی کے 123 اراکین قومی اسمبلی نے استعفیٰ دے دیا ہے اور پارٹی ملک بھر میں نئے انتخابات کا مطالبہ کر رہی ہے۔ پارٹی رہنما پہلے ہی اشارہ دے چکے ہیں کہ نو منتخب ایم این اے بھی جلد مستعفی ہو جائیں گے۔
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے ندیم خان 20 ہزار 772 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جب کہ جمعیت علمائے اسلام فضل کے عبید اللہ 18 ہزار 244 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ تین دیگر امیدواروں میں عوامی نیشنل پارٹی کے سعید عمر اور دو آزاد امیدوار عتیق احمد اور محمد سعید شامل ہیں۔
رمضان کے باوجود ووٹروں کی بڑی تعداد نے پولنگ کے عمل میں حصہ لیا۔ پولنگ کے دوران کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ ضمنی انتخابات پہلے 10 اپریل کو ہونا تھے لیکن ملک کی سیاسی صورتحال کی وجہ سے ایک ہفتے کے لیے موخر کر دیے گئے۔
مجموعی طور پر 210 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے تھے جن میں سے 64 مردوں کے، 55 خواتین کے اور 91 مشترکہ تھے۔ 110 پولنگ اسٹیشنز کو حساس اور 77 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا، جن کے لیے سیکیورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے تھے۔
یہ نشست ایم این اے خیال زمان کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔ ضمنی الیکشن کی نگرانی کے لیے صوبائی الیکشن کمشنر خیبرپختونخوا کے دفتر میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا۔
سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے ہنگو میں پارٹی امیدوار ندیم خان اور ان کے کارکنوں کو مبارکباد دی۔ ایک ٹویٹ میں فواد چوہدری نے اشارہ دیا کہعوام کو علم تھا کہ پی ٹی آئی کے نومنتخب ایم این اے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد مستعفی ہو جائیں گے لیکن ووٹرز نے پھر بھی عمران خان پر اعتماد ظاہر کرنے کے لیے انہیں ووٹ دیا۔
اسد عمر اور حماد اظہر نے بھی پارٹی کارکنوں کو جیت پر مبارکباد دی اور نو منتخب ایم این اے جلد مستعفی ہونے کا اشارہ دیا۔ صوبائی وزیر تیمور جھگڑا نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہنگو میں این اے کے ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کرکے بتا دیا کہ قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے ۔