اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ گزشتہ حکومت کی شدید بدانتظامی اور نااہلی کے نتیجے میں ملک کو لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے، صورتحال سے جلد نمٹنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں اعلان کیا کہ انہوں نے حالیہ چند دنوں میں وزارت پٹرولیم، بجلی اور خزانہ کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کی ہیں اور یہ کہ ملک میں اب 35,000 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ یہ ہماری بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔
تاہم انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ گیس کی قلت کے باعث پاور پلانٹس بند ہو گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جب گیس تین سے چار ڈالر فی یونٹ ملتی تھی تو پچھلی حکومت نے نہیں خریدی۔
ان کے مطابق آج پیٹرول کی قیمت تیس سے پینتیس ڈالر فی یونٹ تک پہنچ گئی ہے۔
وزیراعظم نے یاد دلایا کہ پچھلی مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے قطر کے ساتھ گیس کی درآمد میں کمی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے جس پر پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت انگلیاں اٹھاتی تھی۔
شہباز شریف نے کہا کہ وہ آج صبح راول چوک فلائی اوور پراجیکٹ پر گئے، جو چوبیس ماہ میں مکمل ہونا تھا اور اس پر ایک ارب روپے لاگت آئی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) نے 72 سے 82 دنوں میں ایسے متعدد منصوبے مکمل کئے۔