کوئٹہ: چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس روزی خان بڑیچ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر سے متعلق دائر آئینی درخواستیں خارج کردیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) اعلان کردہ شیڈول کے مطابق بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ فی الحال 23 مارچ 2022 کو اعلان کردہ شیڈول کے مطابق ان انتخابات کے انعقاد میں کوئی رکاوٹ نہیں، اس لیے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کے لیے دائر آئینی درخواستیں خارج ہیں۔
اس سے قبل بلوچستان حکومت کی جانب سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کے باوجود ای سی پی نے صوبے میں انتخابات کے انعقاد کی تیاریاں شروع کردی تھیں۔
بلوچستان کے سیکریٹری بلدیات عمران گچکی نے ای سی پی کو خط لکھ کر 15 جولائی کے بعد بلدیاتی انتخابات کرانے کا کہا ہے تاہم صوبائی الیکشن کمیشن نے ضلعی حکام کو 15 سے 18 اپریل تک کاغذات نامزدگی وصول کرنا شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات کی اور صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے اپنی حکومت کا نقطہ نظر ان سے شیئر کیا۔
“ہمارے پاس 15 جولائی تک ایل جی الیکشن ملتوی کرنے کی ٹھوس وجوہات ہیں،” انہوں نے مسٹر راجہ کو بتایا، انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں ایل جی کے انتخابات ایک ہی مرحلے میں ہونے چاہئیں۔
بلوچستان اسمبلی پہلے ہی بلدیاتی انتخابات چھ ماہ کے لیے ملتوی کرنے کی قرارداد منظور کر چکی ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات چھ ماہ کے لیے ملتوی کرنے کے لیے بلوچستان ہائی کورٹ (بی ایچ سی) میں درخواست بھی دائر کی ہے۔