مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما میاں جاوید لطیف نے پیر کو کہا کہ سابق وزیر اعظم اب مکمل صحت مند ہوچکے ہیں ڈاکٹروں نے انہیں سفر کی اجازت بھی دے دی ہے اس لیے اب پارٹی کے قائد نواز شریف کی عید کے بعد پاکستان واپسی متوقع ہے۔مسلم لیگ (ن) کے قائد اور راہنما نومبر 2019 میں اپنی بیماری کے بعد پلیٹیلیٹس کی کمی کے سبب لندن چلے گئے تھے کیونکہ اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان نے ڈاکٹروں کے مشورے پر انہیں علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔
اس سے قبل 2018 میں احتساب عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز کرپشن ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی جب کہ انہیں مجموعی طور پر 11 سال قید اور 8 ملین پاؤنڈ (1.3 بلین روپے) جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔ اس کے بعد 2019 میں لاہور ہائی کورٹ نے ان کی سزا معطل کرتے ہوئے شہبا شریف کی ضمانت پر نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ایک نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف عید کے بعد پاکستان واپس آئیں گے کیونکہ اس وقت ملک میں کوئی وبائی بیماری نہیں ہے۔
جاوید لطیف نے مزید کہا کہ نواز شریف پاکستان آنے کے بعد اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ عدالتوں اور قانون کی حکمرانی کا سامنا کریں گے، لیکن ہم توقع کرتے ہیں کہ نہ تو کسی کے ساتھ لاڈ لے کا سلوک کیا جائے اور نہ ہی کسی کو ظلم کا سامنا کرنا پڑے۔