امریکہ نے ایک بار پھر وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پاکستان میں ان کی حکومت گرانے کی بین الاقوامی سازش کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی روزانہ پریس بریفنگ کے دوران، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی نائب ترجمان جلینا پورٹر نے ایک رپورٹر کو جواب دیا، “میں صرف دو ٹوک الفاظ میں کہوں کہ ان الزامات میں قطعی کوئی صداقت نہیں ہے۔ یقیناً، ہم ان پیش رفتوں کی پیروی کرتے رہتے ہیں، اور ہم پاکستان کے آئینی عمل اور قانون کی حکمرانی کا احترام اور حمایت کرتے ہیں۔ لیکن ایک بار پھر، یہ الزامات بالکل درست نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی سیاسی صورتحال کو دیکھ رہا ہے اور پاکستان کے آئینی طریقہ کار اور قانون کی حکمرانی کا احترام کرتا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد میں ایک جلسہ عام کے دوران ایک خط لہرایا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ ان کی حکومت گرانے کی غیر ملکی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ خط امریکہ کی طرف سے دھمکی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان عدم اعتماد کے اقدام سے بچ گئے تو یہ ملک کے لیے نقصان دہ ہوگا۔