پاکستان ویسے تواسلامی جمہوریہ کہلاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ اسکی بنیاد لاالہ الا اللہ
پر رکھی گئی ہے مگر رمضان میں دکان داروں نے روزہ کھولنے والے افراد کی زندگی اجیرن کردی ہے – فروٹ مافیا نے پھل اور اشیائے خوردونوش کی اشیاء
کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے 80 روپے درجن ملنے والے کیلے اب 160 روپے
اسی طرح 70 روپے کلو والا خربوزہ 150 روپے کلو پر پہنچ گیا ہے
دکانداروں کے ہاتھ عید کی شاپنگ کرنے کا بہترین موقع ہاتھ آگیا ہے مگر وہ اس حرام کی کمائی سے
وہ اپنا روزہ کیسے قبول کروائیں گے یہ سوال کون ان سے پوچھے گا؟ اسی طرح ان دکان داروں اور ریڑھی لگانے والے کے ریٹ لسٹ چیک کرنے والے افسران بھی روزآنہ اور ہفتہ وار بھتہ لینے کے بعد ان کواسگناہ کی کھلی چھوٹ دے دیتے ہیں
حکومت کو چاہیے کہ ریاست مدینہ کا دعویٰ کرنے کی بجائے غریب لوگوں کو اسی قیمت پر چیزیں دلوادے جو
رمضان کی آمد سے پہلے تھیں