پاکستان کے چیئرمین عمران خان کی خواہش ہے کہ اس لیٹر گیٹ کی تحقیقات بھی میمو گیٹ کی طرز پر کی جائیں
اس کے لیے ایک ریفرینس سپریم کورٹ میں دائر کیا جارہا ہے جس میں یہ الزام عائید کیا جارہا ہے کہ اپوزیشن والوں
نے ایک غیر ملک امریکہ کے ساتھ مل کر پاکستان کی منتخب حکومت کو ہٹانے کی سازش تیار کی ہے
جو ہمارے اندرونی معاملات میں صریحاً دخل اندازی ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا
اس وقت تحریک عدم اعتماد کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اور غالب امکان یہی ہے کہ سپریم کورٹ کل اس پر
اپنا فیصلہ سنا دے گی
مذکورہ کمیشن کو مجرمانہ شواہد کا تجزیہ کرنا چاہیے، ان بدعنوان سیاستدانوں کی طرف سے کی جانے والی ہارس ٹریڈنگ کا نوٹس لینا چاہیے، جن کے خاندان کے کچھ افراد قانون سے مفرور ہیں اور مغرب میں پاکستان کے آئین سے ماورا ہوکر پناہ لیے ہوئے ہیں ۔ عمران خان نے اپنے وکلاء امتیاز رشید صدیقی اور چوہدری فیصل حسین کے توسط سے قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر کے فیصلے سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں جمع کرایا جس میں وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کر دی گئی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی حکومتوں کے اچھے عہدے داروں نے جنہیں عام طور پر “مغرب” کہا جاتا ہے، عمران خان اور ان کی کابینہ کی طرف سے اختیار کیے گئے آزادانہ طرز عمل پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔