پاکستان تحریک انصاف نے الزام عائید کیا ہے کہ امریکی حکومت نے پاکستان کی اپوزیشن سے ساز باز کرکے ان کی حکومت کو ہٹانے کی غیر اخلاقی کوشش کی ہے اور وہ سنگین جرم کے مرتکب ہوئے ہیں اسی لیے ڈپٹی سپیکر نے یہ قرار داد ملک کے وسیع تر مفادات کے پیش نظر ملتوی کی
سپریم کورٹ قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ مسترد کرنے کے “غیر آئینی” ایکٹ پر مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے دائر کیس کی سماعت دوبارہ شروع 5 رکنی بنچ کیسکی سماعت کررہا ہے ۔چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے واقعے کے بعد پیدا ہونے والے آئینی بحران کا ازخود نوٹس لیا تھا۔ چیف جسٹس بندیال نے اتوار کی سماعت کے دوران جاری کیے گئے تحریری فیصلے میں کہا کہ ان کے ساتھی ججوں نے ان سے رابطہ کیا تھا اور صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
پیر کو، عدالت عظمیٰ نے پی پی پی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کے دلائل کی سماعت کی جنہوں نے استدلال کیا کہ اتوار کے اجلاس میں سوری کے فیصلے کا مقصد جان بوجھ کر اسمبلی میں ووٹنگ کے عمل سے بچنے کے لیے تھا۔
سماعت کے دوران، چیف جسٹس بندیال نے نائیک کو ہدایت کی کہ وہ بحث کریں کہ ڈپٹی اسپیکر کا حکم کس طرح ناجائز ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سپیکر کیسے فیصلہ دے سکتا ہے کہ تحریک قانونی ہے یا غیر قانونی؟ کیا اسپیکر کے پاس عدم اعتماد کی تحریک کو مسترد کرنے کا اختیار نہیں؟
چیف جسٹس نے پھر پوچھا کہ آرٹیکل 69 کے تحت اسپیکر کو کس حد تک آئینی تحفظ حاصل ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم آپ سے جلد فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔نائیک نے عدالت سے کیس کو سمیٹنے اور فیصلہ محفوظ رکھنے کی درخواست کی۔تاہم، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو دیگر مدعا علیہان کو بھی سننا ہے۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت آج دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔