عمران خان کے بعد اب اپوزیشن نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کواپنے نشانے پر رکھ لیا اور اب اپوزیشن پنجاب میں بھی اپنی حکومت بنانے کے لیے بھر پور زور لگائے گی اس کا آغاز انھوں نے عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرواکے کردیا ہے سینئر قانون سازوں کے وفد نے بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد پنجاب اسمبلی کے سیکرٹری محمد خان بھٹی کے پاس جمع کرائی۔ سیکرٹری نے اس بات کی تصدیق کی کہ تحریک پیش کر دی گئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اسے قواعد و ضوابط کے مطابق اسمبلی سپیکر کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
سپیکر چوہدری پرویز الٰہی تحریک عدم اعتماد اور ریکوزیشن پر آئین اور قانون کے مطابق کارروائی کری تحریک التواء جمع ہونے کے بعد اب وزیر اعلیٰ صوبائی اسمبلی کو تحلیل نہیں کر سکتے جبکہ سپیکر 14 دن میں اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔ریکوزیشن پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود، سمیع اللہ خان، میاں نصیر اور دیگر ارکان اسمبلی نے دستخط کردیے ہیں ۔
صوبائی اسمبلی کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری ہینڈ آؤٹ میں کہا گیا ہے کہ 127 قانون سازوں نے بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر دستخط کیے تھے جب کہ 120 نے ریکوزیشن نوٹس پر دستخط کیے تھےپنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشہود نے اپوزیشن کے دیگر ارکان کے ساتھ کہا کہ اب سپیکر کو 14 دن میں صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلانا ہوگا۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا، “آج صبح 9 بج کر 45 منٹ پر ریکوزیشن جمع کرائی گئی اور یہ پنجاب کے عوام کا فیصلہ ہے جو اب بزدار کو وزیر اعلیٰ نہیں چاہتے۔