مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما نے میڈیا کو بتایا، کہ محترمہ مریم نواز کارکنوں کو چارج کرنے اور صوبائی دارالحکومت سے لانگ مارچ کی قیادت کرنے کے خواہاں ہیں لیکن پارٹی میں بہت سے لوگوں کی طرح وہ بھی یقین رکھتی ہیں کہ اسکی نوبت نہیں آئے گی اور عمران خان کی حکومت کا بوریا بستر پہلے ہی لپیٹ دیا جائے گا
لانگ مارچ کا کارواں 23 مارچ کو دوپہر 2 بجے کراچی اور کوئٹہ سے اپنی منزل کے لیے روانہ ہو گا اور 24 مارچ کو ملتان پہنچے گا اور پھر یہاں سے لاہور کے لیے روانہ ہو گا جہاں سے محترمہ نواز اس کی قیادت سنبھالیں گی اور اسلام آباد تک ان کی قیادت میں یہ قافلہ ڈی چوک پہنچے گا جہاں میاں شہباز شریف مریم نواز کے قافلے کا استقبال کریں گے ۔ اسی طرح کے پی سے بھی ریلیاں 24 مارچ کو اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گی اور ملک بھر سے تمام ریلیاں 25 مارچ کو اسلام آباد پہنچیں گی۔
مسلم لیگ ن پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ لانگ مارچ کی تیاری کے حوالے سے پارٹی اجلاس ہو رہے ہیں اور اگر پارٹی قیادت نے فیصلہ کیا تو مریم نواز لاہور سے اس کی قیادت کریں گی، تاہم ابھی تک مریم اس بارے میں بالکل خاموش ہیں ۔