راولپنڈی ویمن یونیورسٹی کے زیر اہتمام خواجہ سراؤں کے کردار کو فروغ دینے اور طالبات میں ان کے حقوق کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے سیمینار بعنوان “معاشرے میں ٹرانس جینڈر کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں، اگر حقوق دیے جائیں”۔ سیمینار میں مقررین نے خواجہ سراؤں کے حقوق کو یقینی بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی – سیمینار میں موجود سب ہی شرکاء کی مشترکہ سوچ یہی تھی کہ ٹرانسجینڈر کسی بھی معاشرے کی تعمیر میں مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزارت انسانی حقوق میں ٹرانس جینڈر ماہر، ریما شریف، جو اپنی کمیونٹی کے حقوق کے لیے سرگرم عمل ہیں، نے شرکاء کو اس مخصوص کمیونٹی کو درپیش چیلنجز اور معاشرے کے مختلف طبقات میں ان کی مصروفیات کے بارے میں آگاہ کیا۔ریما شریف نے طالب علموں کو طالب علمی کی زندگی کے دوران اور اپنے خاندان کی طرف سے درپیش مشکلات کے بارے میں آگاہ کیا، تاہم اس نے عزم اور لگن کے ساتھ ان مسائل پر قابو پالیا اور اب وہ اپنی صنف کے حقوق کے لیے سرگرم عمل ہے۔
ریما شریف نے شرکاء کو بتایا کہ ایک طویل جدوجہد کے بعد جب اس نے محکمہ پولیس میں شمولیت اختیار کی تو اس کے خاندان اور دوستوں نے اسے قبول کرنا شروع کیا، اس لیے کمیونٹی کے دیگر افراد کو باعزت زندگی گزارنے کے لیے اس کی پیروی کرنے کی ترغیب دی۔انہوں نے خاص طور پر ان قوانین پر روشنی ڈالی جو حکومت کی طرف سے اس کمیونٹی کے حقوق کے تحفظ کے لیے بنائے گئے ہیں، تاہم افسوس کا اظہار کیا کہ خواجہ سراؤں کی جانب عوام کی ذہنیت کو تبدیل کرنے کے لیے ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے انھوں نے معاشرے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہماری ریاست نے ہماری کمیونٹی کے لیے بہت اچھا کام کیا ہے لیکن پھر بھی کچھ لوگ ہیں، جو ہمیں عام انسان کے طور پر قبول نہیں کرتے ہماری تضحیک کرتے ہیں اور ہم پر ہنستے ہیں جو ہماری دل آزاری کا سبب بنتا ہے ۔