کل کراچی میں عوامی سیمینار سے خطاب کے دوران عمران خان پھر سے جزبات میں آگئے اور پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کو خوب آڑے ہاتھوں لیا انھوں نے بلاول کے پاپا کو تیار رہنے کا حکم دیا تو بلاول سے برداشت نہ ہو سکا اور آج انھوں نے پاپا کی حمایت میں پریس کانفرنس کر ڈالی – پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کا کہنا تھا کہ ’ہم اسے مزید برداشت نہیں کریں گے۔بلاول بھٹو کا یہ تبصرہ سندھ کے گورنر ہاؤس میں وزیر اعظم کی سخت گیر تقریر کے جواب میں آیا جہاں انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سمیت اپوزیشن کی اعلیٰ قیادت پر بھی تنقید کی۔
انہوں نے کراچی میں پی ٹی آئی کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی مشترکہ تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے بعد میں اپنی توپوں کا رخ آصف علی زرداری کی طرف رکھوں گا ۔سابق صدر پر پولیس اور ٹھگوں کو لوگوں کو مارنے کے لیے استعمال کرنے ، چوری اور بدعنوانی میں ملوث ہونے اور بیرون ملک منی لانڈرنگ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے، وزیر اعظم خان نے زرداری کو متنبہ کیا تھا کہ آپ کا وقت آگیا ہے میرا اگلا ہدف تم ہو اب میں تمہیں نہیں چھوڑوں گا ۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ سابق صدر “پیسوں کے ٹوکرے ” لے کر گھومتے ہیں اور انہوں نے پی ٹی آئی کے ایم پی اے کو خریدنے کے لیے 20 کروڑ روپے رکھے ہیں۔پیپلز پارٹی کے تاریخی لانگ مارچ کا حوالہ دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام نے منتخب افراد پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنا کام مکمل کر لیا، عوام نے ثابت کر دیا کہ وہ جمہوریت کے ساتھ ہیں۔