مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ صرف 7 ارکان صوبائی اسمبلی کی بنیاد پر پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی نشست مسلم لیگ (ق) کو نہیں دی جا سکتی۔اس سے قبل، مرکز اور پنجاب میں حکومت کی سب سے قریبی اتحادی مسلم لیگ (ق) نے اپوزیشن سے پنجاب کے وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے کہا تھا کہ کیا وہ موجودہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں پارٹی کا ووٹ لینا چاہتے ہیں۔
آایک نجی چینل کو اننٹرویو دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا رپورٹس کی تصدیق کی کہ قومی اسمبلی کے 80 ارکان نے اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے لیے دستخط کیے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار حتمی فیصلہ ہونے کے بعد، ہم ایوان کا اجلاس بلانے کے بعد قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کریں گے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی جانب سے مختصر مدت کے لیے عبوری حکومت بنانے کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے شاہد خاقان نے کہا کہ موجودہ حکومت کو گرانے کے بعد انتخابات کے حوالے سے مشاورت جاری ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ‘مجھے کوئی انتخابی اصلاحات نظر نہیں آرہی ہیں اور نہ ہی کوئی انتخاب ہے۔ مختصر مدت کے لیے نئی حکومت بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ وقت کا ضیاع ہوگا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے تحریک انصاف کی حکومت کو ہٹانے کے لیے جتنی ضرورت تھی اس سے زیادہ عدم اعتماد کے اقدام کے لیے مطلوبہ نمبر حاصل کر لیے ہیں۔