واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے کیرئیر فارن سروس آفیسر ڈونلڈ بلوم کی پاکستان میں آئندہ امریکی سفیر کے طور پر تقرری کی توثیق کردی۔
امریکی محکمہ خارجہ نے سفیر بلوم کی تصدیق کے بعد کہا کہ “پاکستان کے ساتھ شراکت داری علاقائی سلامتی، تجارت اور سرمایہ کاری، موسمیاتی بحران اور انسانی حقوق پر پیشرفت کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔”
مشرق وسطیٰ کے ماہر بلوم اس وقت تیونس میں امریکی سفیر ہیں۔ وہ کابل، یروشلم، قاہرہ، بغداد اور کویت میں امریکی سفارتی مشنوں میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔
بلوم کی تقرری اس وقت ہوئی ہے جب سفیر ڈیوڈ ہیل نے اسلام آباد میں اپنی تین سالہ مدت مکمل کی اور سیاسی امور کے لیے انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ کا عہدہ سنبھالنے کے لیے واشنگٹن روانہ ہوئے۔ 2021 میں، ہیل نے وڈرو ولسن انٹرنیشنل سنٹر فار سکالرز میں شمولیت اختیار کی، جو واشنگٹن میں قائم ایک تھنک ٹینک ہے، جو محکمہ خارجہ سے تفصیل پر ایک ممتاز سفارتی فیلو ہے۔
امریکہ میں پاکستان کے سفیر، اسد مجید خان نے سفیر بلوم کو ان کی تصدیق پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا، “ہم پاک امریکہ شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔”
ایک حالیہ نیوز بریفنگ میں، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پاکستان کو امریکہ کا “اسٹریٹجک پارٹنر” قرار دیا۔ پرائس نے کہا، “اسلام آباد میں حکومت کے ساتھ ہمارا ایک اہم رشتہ ہے، اور یہ ایک ایسا رشتہ ہے جسے ہم متعدد محاذوں پر اہمیت دیتے ہیں۔”
بلوم کو مشرق وسطیٰ کے علاقے کا طویل تجربہ ہے اور وہ عربی بولتے ہیں۔
اپنے کیریئر کے آغاز میں، بلوم نے سویلین کو-ڈائریکٹر، ملٹی نیشنل فورس اسٹریٹجک انگیجمنٹ سیل، بغداد، پولیٹیکل کونسلر، ایمبیسی کویت، اور اسرائیل ڈیسک آفیسر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور قائم مقام ڈائریکٹر، دفتر اسرائیل اور فلسطینی امور کے طور پر خدمات انجام دیں۔