آج پاکستان کی عدالت نے وہ فیصلہ سنایا جس کا انتظار شدت سے ہر درد دل رکھنے والے پاکستانی کو تھا – حق اورسچ پر مبنی فیصلہ کرکے عدالت نے انصاف کا بول بالا کردیا نور مقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت جبکہ ان کے ملازمین افتخار اور جان محمد کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔تاہم، ظاہر کے والدین، ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی اور تھیراپی ورکس کے ملازمین کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد عطا ربانی نے ٹھوس ثبوت نہ ملنے اور جائے وقوعہ پر موجود نہ ہونے کی بنا پر بری کر دیا۔
شریک ملزم افتخار اور جان محمد، جو ظاہر کے گھر میں بالترتیب چوکیدار اور باغبان کے طور پر کام کر رہے تھے، کو جرم کی ترغیب میں مدد کرنے پر سزا دی گئی۔ ایک اور ملازم جمیل کو عدالت نے بری کر دیا۔جج نے آج بھری عدالت میں فیصلہ سنایا جو 22 فروری کو محفوظ کیا گیا تھا۔ مقدمے کی سماعت آٹھ ماہ سے زیادہ جاری رہی جس کے دوران 19 گواہوں نے عدالت میں گواہی دی۔