فیصل ٹاؤن تھانے لاہور کے ایک انسپکٹر اور ایک لیڈی سب انسپکٹر کو سٹیشن کے احاطے میں سالگرہ کی تقریب منانے اور پارٹی کو چھپانے کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے بند کرنے پر معطل کر دیا گیا۔یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایس ایچ او کے دفتر میں نصب کیمرہ کور کرنے والے ایک شخص کی فوٹیج سامنے آئی جس میں ایک لیڈی پولیس اہلکار اور ایس ایچ او بھی ان کے ساتھ کھڑے دکھائی دیے ۔
مبینہ طور پر معطل ایس ایچ او یاسر بشیر کی ہدایت پر دفتر میں کیک کاٹنے کی تقریب کے لیے کیمرے کا رخ موڑاگیا تھا تاکہ پارٹی کی فوٹج سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ نہ ہو پائے ۔پولیس کے مطابق شہر بھر کے ایس ایچ اوز کے دفاتر میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی آپریشنز ڈپٹی انسپکٹر جنرل کے دفتر میں کی جاتی ہے، اس لیے معاملے کی اطلاع فوری طور پر آپریشنز ڈی آئی جی کو دی گئی۔
ڈی آئی جی نے ایس ایچ او یاسر بشیر اور لیڈی پولیس اہلکار مہوش کو معطل کر دیا۔پولیس کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او یاسر کی جانب سے پولیس گیسٹ ہاؤس کے ایک کارکن کو تھپڑ مارنے سے متعلق ایک اور معاملہ بھی حال ہی میں سامنے آیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈی آئی جی آپریشنز نے دونوں کیسز کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے۔