کراچی: کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) کی سپلائی ڈھائی ماہ کے وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہونے کے فوراً بعد دوبارہ 72 گھنٹے کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن (اے پی سی این جی اے) کے سینئر وائس چیئرمین شعیب خانجی نے کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے ایک بار پھر سی این جی کی سپلائی معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگی گیس اور اس کی بندش سی این جی سیکٹر کو تباہ کرنے کی سازش ہے۔
آل پاکستان پیٹرولیم ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے ترجمان سمیر نجمل حسین نے کہا کہ سی این جی کی تین دن کی فراہمی کے بعد ہی ایس ایس جی سی نے سی این جی اسٹیشنز کو 72 گھنٹے کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی این جی اسٹیشنز جمعہ کی صبح سے پیر کی صبح 8 بجے تک بند رہیں گے۔
14 فروری کو سندھ بھر میں سی این جی کے فلنگ اسٹیشن ڈھائی ماہ بعد دوبارہ کھول دیے گئے تھے۔
سی این جی اسٹیشن یکم دسمبر کو بند کردیئے گئے تھے۔ حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں پڑھا گیا تھا کہ آر ایل این جی اسٹیشنوں کو بھی سی این جی کی فراہمی جاری رہے گی۔
29 نومبر کو سوئی سدرن گیس کمپنی نے گھریلو صارفین کی اضافی طلب کو پورا کرنے کے لیے موسم سرما میں ڈھائی ماہ کے لیے سی این جی فلنگ اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔