افغانستان میں اس وقت سخت سردی کا زور ہے پہاڑوں پر برف پڑرہی ہے کئی علاقعں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے ہے انہی پہاڑوں پر جمی برف سے ایک بڑا ٹکڑا وہاں سے گزرنے والے مسافروں اور اس علاقے کے لوگوں پر گرنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے
طالبان کے ایک اہلکار نے بتایا کہ پیر کو افغانستان سے ایک دور دراز پہاڑی درہ عبور کرتے ہوئے کم از کم 19 افراد برفانی تودے کی زد میں آ کر ہلاک ہو گئے۔
باختر نیوز ایجنسی نے بتایا کہ پاکستان کی سرحد سے متصل صوبہ کنڑ میں مقامی حکام کے مطابق 20 افراد برفانی تودے کے نیچے دب گئے ہیں۔
اب تک 19 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔
یہ واقعہ دنگام ضلع میں پیش آیا، جو کہ صوبائی دارالحکومت اسد آباد کے جنوب مغرب میں واقع ایک پہاڑی علاقہ ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ علاقے میں امدادی ٹیمیں برف ہٹانے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کام کر رہی ہیں۔ وہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر بھی منتقل کر رہے تھے۔
اس سے قبل 2017 میں، کنڑ کے چپہ درہ ضلع میں برفانی تودے گرنے سے کم از کم 13 افراد ہلاک ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔