پی ٹی ائی کی خاتون رکن قومی اسمبلی جویریہ ظفر بھی گھریلو تشدد کا شکار ہوگئیں ان کے شوہر نے انہیں جان سے مارنے کی کوشش کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) جویریہ ظفرکے شوہر حیدر علی بلوچ کو بدھ کے روز گرفتار کر لیا گیا اور مقامی عدالت نے انہیں دھمکیاں دینے اور فائرنگ کرنے کے الزام میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا ۔
ایم این اے ظفر نے اسلام آباد کے ویمن پولیس اسٹیشن میں اپنے شوہر حیدر علی بلوچ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی، جس میں الزام لگایا گیا کہ اس نے معمولی بات پر اسے قتل کرنے کی کوشش کی۔ایف آئی آر کے مطابق، اس شخص نے چھ ماہ قبل ممبر قومی اسمبلی کے ساتھ شادی کی مگر یہ شادی بری طرح ناکام ہوئی اور جویریہ اور حیدر میں اختلافات اس حد تک بڑھ گئے کہ جویریہ نے خلع لینے کا ارادہ کیا ۔ تاہم، بلوچ نے اسے سنگین نتائج کی دھمکی دی اور کہا کہ وہ اسے اور اس کے خاندان کے افراد کو قتل کر دے گا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ حیدر علی بلوچ نے سیف سے پسٹل نکالی اور اس کے سر کو نشانہ بنایا اور گولی چلائی، تاہم، وہ گولی اسے لگنے کی بجاےت بیڈ روم کی دیوار میں لگی اور وہ بمشکل بچ نکلنے میں کامیاب ہوئں پولیس نے بلوچ کو حراست میں لینے کے بعد سول جج/جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان کے سامنے پیش کیا۔جج نے اسے 14 دن کے لیے جیل بھیج دیا اور پولیس کو ہدایت کی کہ وہ ملزم کو 16 فروری کو دوبارہ پیش کرے۔رابطہ کرنے پر سب ڈویژنل پولیس آفیسر اے ایس پی بینش فاطمہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے قانون ساز کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کے جواب میں اس شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اے ایس پی فاطمہ نے کہا کہ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور چونکہ شکایت کنندہ خاتون تھی اس کا مقدمہ خواتین پولیس سٹیشن میں پی پی سی 324 کے تحت درج کیا گیا تھا، تاہم، سیکرٹریٹ پولیس کیس کی تفتیش کر رہی ہے کیونکہ یہ واقعہ ان کی حدود میں پیش آیا۔