چٹان جیسا حوصلہ اور اعصاب شکن امتحان سے گزرنے والی پہلی خواجہ سرا سارہ گل کو جناح ہسپتال میں نوکری کی آفر ہوگئی اور وہ اب اسی پسپتال میں ہاؤس جاب کریں گی جس کے بعد وہ ایک پروفیشنل ڈاکٹر کے طور پر جہاں چاہیں گی کام کر پائیں گی – اس بارش کا پہلا قظرہ بننے والی سارہ گل ہزاروں خواجہ سراؤں کیلیے مشعل راہ بنے گی اور اس نے جو یہ علم کی شمع روشن کی ہے یہ اب خواجہ سراؤ ں کو اندھیروں، بدکاری کے پیشوں اور نامیدی کی گلیوں سے باہر نکالنے کا ذریعہ بنے گی
ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرنے اور ڈاکٹر بننے والی پاکستان کی پہلی خواجہ سرا سارہ گل کو کراچی کے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں ہاؤس جاب کی پیشکش کی گئی ہے۔سارہ گل نے منگل کے روز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شاہد رسول سے ملاقات کی تاکہ وہ اپنی ہاؤس جاب کی تصدیق کا خط حاصل کر سکیں۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ گل کی ہاؤس جاب کا فوری بندوبست کرے۔
بلاول کی ہدایت کے جواب میں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جے پی ایم سی انتظامیہ کو ہدایت کی تھی کہ وہ فوری طور پر ایک خط جاری کرے جس میں گل کو ہسپتال میں گھر کی نوکری کرنے کا اختیار دیا جائے۔
انہوں نے سارہ گل کو ہسپتال میں پڑھائی کے بعد ہاؤس جاب کی پیشکش پر مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ پی پی پی کی زیرقیادت سندھ حکومت ملک کے خواجہ سراؤں کو زندگی کے تمام شعبوں میں فروغ دینے کے لیے پوری کوشش کر رہی ہے۔وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ سماج کے تمام شعبوں میں خواجہ سراؤں کی عزت اور وقار کا تحفظ ہو۔
گزشتہ ماہ، ڈاکٹر سارہ گل کراچی یونیورسٹی سے منسلک جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج سے بیچلر آف میڈیسن اینڈ سرجری (ایم بی بی ایس) کے ساتھ گریجویشن کرنے کے بعد سوشل میڈیا پر مقبول ہوئیں۔متعدد سوشل میڈیا صارفین نے خواجہ سراؤں سے منسلک سماجی بدنامی اور پاکستان میں ان کے ساتھ ہونے والی وسیع پیمانے پر ناانصافی کے باوجود اس کامیابی پر ڈاکٹر گل کی تعریف کی۔