جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے منگل کو کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے عوام کو بدحالی کی طرف دھکیل دیا ہے اور ملک کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔
چمن میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھنے کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر ‘صفر’ پر آ گئے ہیں۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ میں قانون سازی کے ذریعے پاکستان کو عالمی طاقتوں کے تابع کر رہی ہے۔
مولانا فضل نے کہا کہ بینکوں کا کنٹرول عالمی اداروں کے حوالے کرنا وہی غلطی تھی جو خلافت عثمانیہ نے کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ خلافت نے اپنے بینکوں کا کنٹرول ورلڈ بینک کو دے دیا، اور انہوں نے مشکل وقت میں حکومت کو قرضے دینے سے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں نے متنازعہ کشمیر کے مسلمانوں کو بھارتی مظالم کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دینی مدارس کے خلاف سازشیں ناکام ہوں گی کیونکہ انہیں اسلامی تنظیمیں تحفظ فراہم کر رہی ہیں۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ سرحد اس وقت بند ہو جاتی ہے جب دونوں طرف کے لوگ تجارت پر آمادہ ہوتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کار اب پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے سے ہچکچا رہے ہیں کیونکہ ملک دیوالیہ ہو چکا ہے۔
مولانا فضل نے کہا کہ چین نے پاکستان کے ساتھ 74 ارب روپے کے معاہدوں پر دستخط کیے لیکن موجودہ حکمرانوں نے پڑوسیوں کے ساتھ سات دہائیوں پر محیط دوستی کو ختم کردیا۔