ایران نے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی ایک بھانجی کو گرفتار کر لیا ہے، ان کے بھائی اور کارکنوں نے کہا کہ، اس نے معزول شاہ کی بیوہ کی تعریف کرنے والے پروگرام میں حصہ لیا تھا اور سابقہ ملکہ کی تعریف بھی کی تھی ۔
فریدہ مرادخانی، جنہوں نے سزائے موت مخالف کارکن کے طور پر شہرت حاصل کی ہے، جمعرات کو سیکورٹی فورسز نے حراست میں لیا، ان کے بھائی محمود مرادخانی نے اتوار کو لندن میں قائم ایران انٹرنیشنل ٹی وی کو بتایا۔
انہوں نے کہا کہ “ہم بہت پریشان ہیں، ہمارے پاس کوئی خبر نہیں تھی… اب ہم جانتے ہیں کہ وہ ایون جیل میں ہے” تہران میں اور وزارت انٹیلی جنس کے کنٹرول میں ہے۔
ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ نیوز ایجنسی نے کہا کہ اسے گھر جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا اور سیکیورٹی فورسز نے اس کے گھر کی تلاشی لی اور اس کا سامان ضبط کرلیا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ وہ اب ایون کے بدنام زمانہ سیکشن 209 میں ہے جسے وزارت انٹیلی جنس چلاتی ہے۔
خامنہ ای کی بہن کی بیٹی مرادخانی کو اچانک کیوں گرفتار کیا گیا اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں ہیں۔
تاہم سوشل میڈیا صارفین نے ویڈیو کانفرنس میں اکتوبر 2021 میں ایک حالیہ پیشی کی طرف اشارہ کیا جہاں مرادخانی نے شاہ محمد رضا پہلوی کی بیوہ فرح دیبا کی شاندار تعریف کی جسے 1979 کے اسلامی انقلاب کے ذریعے معزول کر دیا گیا تھا۔
مرادخانی نے سابقہ مہارانی، جو اپنے شوہر کے دور میں شاہ بانو کے نام سے مشہور تھیں، کو “پیاری ملکہ” کہہ کر مخاطب کیا اور ایرانی ثقافت کے “دوبارہ جنم” کی قیادت کرنے کے لیے ملک واپس آنے کا مطالبہ کیا۔
یہ ویڈیو کانفرنس فرح کی 83ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد کی گئی تھی، جو اب فرانس میں مقیم ہیں۔