پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی انفارمیشن سیکرٹری شازیہ مری نے جمعہ کو کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں جو پاکستان کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ تھیں اور جن کا کوئی مقصد نہیں تھا وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے 27 فروری مارچ کا حصہ بن جائیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ پیپلز پارٹی دیگر ہم خیال سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرے گی اور انہیں حکومت مخالف مارچ کے لیے پارٹی کا حصہ بننے کی دعوت دے گی۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ۔ جس دن منی بجٹ منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا ان کی جماعت پارلیمنٹ کے سامنے علامتی بھوک ہڑتال کرے گئ ۔ انہوں نے عدم اعتماد کی تحریک کے آپشن کو مسترد نہیں کیا جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس ہفتے کے شروع میں زیر غور ہے۔
پی پی پی اسلام آباد تک مارچ کرے گی۔ مارچ کے اسلام آباد پہنچنے پر اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری ملک کے عوام کو درپیش اہم مسائل ہیں۔ کسانوں کی بھی بے بسی ہے۔ یوریا کا یہ بحران ممکنہ طور پر ملک میں خوراک کے بحران کا باعث بن سکتا ہے، شازیہ مری نے کہا، پی پی پی کسانوں کے احتجاج میں بھی حصہ لے گی۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی فنڈنگ کیس نے عمران خان کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے سپریم کورٹ میں خاتون جج کی نامزدگی کا خیرمقدم کیا ہے کیونکہ یہ مرحومہ بے نظیر بھٹو کے ویژن کے مطابق تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کو خط لکھنے کے عمل کی مذمت کرتی ہے، جس میں ان سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے سامنے پیش نہ ہونے کو کہا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس نے ایک بار پھر “نیب نیازی گٹھ جوڑ” کو بے نقاب کیا۔