چائینہ سے تعلق رکھنے والا لی جینگ وی جسے اس کے پڑوسی نے 4سال کی عمر میں اغوا کرکے انسانی سمگلرز کے ہاتھوں فروخت کردیا تھا نےاپنی گلیوں اور علاقے کا ایک ہاتھ سے نقشہ بنایا اور ایک ویڈیو ایپ پر یہ نقشہ شیئر کیا۔ چینی نوجوان نے اپنی یاداشت پر مبنی نقشے میں گاؤں کی گلیاں، گھر اور اس کے اطراف کا خاکہ تیار کیا۔
جس کے بعد مقامی پولیس نے تیار کردہ خاکہ کی مدد سے لی جینگ وی کا گاؤں ڈھونڈ نکالا اور ماں بیٹے کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا جس سے مزید تصدیق ہوگئی۔ڈی این اے ٹیسٹ میں تصدیق ہونے بعد چینی صوبے یننان میں 30 برس سے بچھڑے ماں بیٹے آپس میں مل گئے
گاؤں میں موجود اپنے کا گھر خاکہ پیش کرتے ہوئے لی جینگ وی نے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ ان کا پڑوسی بہلا پھسلا کر گاؤں سے دور لے گیا اور پھر مجھے انسانی اسمگلرز کے ہاتھوں فروخت کردیا۔
ماں اور بیٹے کے ملاپ کے مناظر انتہائی رقت آمیز تھے جس میں دونوں ایک دوسرے سے مل کر پھوٹ پھوٹ کررو پڑے۔
بچے کی ذہانت اور پولیس کی فرض شناسی دونوں کا اس وقت چائنہ میں خوب چرچہ ہے لوگ حیران ہیں کہ ایک 4 سال کا بچہ کیسےاپنی گلیاں غاؤن یاد رکھ سکتا ہے اور پھر 30 سال بعد اپنے گاؤں کا نقشہ تیار کر سکتا ہے