پاکستان کے برے شہروں میں تمام دفاتر کو احکامات موصول ہوئے ہیں کہ نجی اور سرکاری اداروں میں کام کرنے والوں کی تنخواہیں روک لی جائیں اور بوسٹر ڈوز لگنے تک انہیں تنخواہ نہ دی جائے اس حکم نامے کا مقصد اومیکرون کے پھیلاؤ کو کم سے کم رکھنے کی وجہ سے دیا گیا ہے
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے اعلان کیا ہے کہ 30 سال سے زیادہ عمر کے لوگ پیر 3 جنوری سے کووِڈ 19 ویکسین کی بوسٹر ڈوز حاصل کر سکیں گے۔
اسادارے نے نے دیگر تقاضوں کی بھی وضاحت کی ہے۔
اب تک بوسٹر خوراک 50 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں یا صحت کے کارکنوں کو دی جا رہی تھی۔ دوسرے لوگ جنہیں بوسٹر شاٹ کی ضرورت تھی انہیں 1,270 روپے ادا کرنے پڑرہے تھے ۔
اتوار کو این سی او سی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر آپ کی عمر 30 سال سے زیادہ ہے اور آپ کو ویکسین کی آخری خوراک چھ ماہ قبل دی گئی تھی تو آپ بوسٹر ڈوز لگواسکتے ہیں۔
لوگوں کو اپنی پسند کی ویکسین لگانے کی اجازت دی گئی ہے
یہ اعلان ملک میں کوڈ -19 کے کیسز میں اضافے کے ساتھ سامنے آیا ہے جس میں بہت سے لوگ اومیکرون ویرینٹ کے لیے مثبت ٹیسٹ آ رہے ہیں۔
این سی او سی نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایس او پیز پر عمل کریں، ماسک پہنیں اور اگر اہل ہو تو وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرے کے درمیان مکمل ویکسینیشن بھی کروائیں اور بوسٹر ڈوز بھی لازمی لگوائیں ۔