غیر ملکی مواد کی درآمد پر بھاری ٹیکس لگا دیا گیا: فواد چودھری
اسلام آباد: وزیر اطلاعات و نشریات چودھری فواد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کی فلم انڈسٹری اور فنکاروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے فنانس ترمیمی ایکٹ کے تحت غیر ملکی ڈراموں کی درآمد اور اشتہارات میں غیر ملکی ماڈلز کاسٹ کرنے پر بھاری ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
وزیر نے جمعہ کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ نئے ایکٹ کے تحت سنیما اور فلم پروڈکشن مشینری پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔
اس سے قبل چوہدری نے کہا کہ حکومت نے سپلیمنٹری فنانس بل 2021 میں درآمدی اشیاء پر 71 ارب روپے ٹیکس لگانے کی تجویز دی تھی جو اشرافیہ کے زیر استعمال تھیں۔
350 ارب روپے کے ٹیکس میں اصل ٹیکس 71 ارب روپے ہے جو درآمدی اشیا پر لگایا گیا ہے۔ امیر لوگوں پر ٹیکس لگایا گیا ہے، جبکہ عام آدمی کے زیر استعمال اشیاء پر ٹیکس کی واپسی دی گئی ہے،” وزیر نے ایک ٹویٹ میں کہا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما شہباز شریف کے ٹیکس ریفنڈ کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ اس کا مقصد ‘سیاہ معیشت’ کے بجائے ‘دستاویزی معیشت’ کو فروغ دینا ہے۔
جمعرات کو کابینہ کی خصوصی کمیٹی نے ‘فنانس (ضمنی) بل 2021’ کی منظوری دی جو شام 4 بجے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا جس کے دوران وزیر خزانہ شوکت ترین نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی بعض شرائط کو پورا کرنے کے لیے منی بجٹ پیش کیا۔
منی بجٹ کا مقصد عوام پر ٹیکسوں کا اضافی بوجھ ڈالنا ہے تاکہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ متفقہ ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔