پاکستان فروری 2022 کے وسط میں کرونا کی پانچویں لہر کے شدید پھیلاؤ کا خطرہ ہے- جس میں روزانہ تقریباً 3,000-4,000 کیسز کی تشخیص ہو سکتی ہے کیونکہ کورونا وائرس کے اومیکرون قسم کی ٹرانسمیشن پاکستان کے بڑے شہروں میں شروع ہو گئی ہے۔ خاص طور پر کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں جہاں اب تک 75 افراد ویرینٹ آف کنسرن سے متاثر پائے گئے ۔
اور خدشہ ہے کہ آنے والے دو ہفتوں میں پورے ملک میں کیسز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ پاکستان فروری 2022 کے وسط میںکرونا- 19 کی پانچویں لہر کا خدشہ ہے جس کے روزانہ کیسز کی تعداد 3,000 سے 4,000 تک پہنچ جائے گی۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد نے بھی تصدیق کی ہے کہ پاکستان میں اب تک امیکرون ویریئنٹ کے 75 کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں سے 33 کراچی میں ہیں جہاں پہلا کیس 13 دسمبر 2021 کو رپورٹ ہوا تھا جبکہ ویرینٹ کے 17 کیسز سامنے آئے ہیں۔ اسلام آباد اور 13 لاہور سے رپورٹ ہوئے۔
محکمہ صحت کے ذمہ دار نے مزید دعویٰ کیا کہ اومیکرون کے زیادہ تر مختلف کیسز ‘غیر علامتی’ تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ بڑے شہروں میں خاموشی سے پھیل سکتا ہے جہاں صرف چند لیبارٹریوں میں مشتبہ کیسز کو لینے اور پھر اسے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیشنل انسٹی ٹیوٹ کو رپورٹ کرنے کی صلاحیت ہے۔