امیکرون نے اسلام آباد کراچی اور بلوچستان کے بعد لاہور میں بھی قدم رکھ دیا اومیکرون سے دنیا کے ڈاکٹرز بہت خوفزدہ اس لیے ہیں کہ یہ باقی تمام کونا وائرس کی نسبت تیزی سے پھیلتا ہے اس لیے معیشت پر اس کا منفی اثر پڑے گا ہسپتالوں پر دباؤ میں بھی اضافہ ہو گا
محکمہ صحت پنجاب نے پیر کو پنجاب سے کوویڈ 19 کے اومیکرون قسم کے پہلے رپورٹ ہونے والے کیس کی تصدیق کی ہے۔لاہور سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ شخص میں وائرس کا پتہ چلا۔ مریض گلبرگ کے علاقے کا رہائشی ہے۔
محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ مریض سندھ سے آیا تھا اور اس کی بیرون ملک سفر کی کوئی تاریخ نہیں ہے۔اومیکرون کے 10 سے زائد مشتبہ کیسز کے نمونے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ، اسلام آباد بھیجے گئے۔ محکمہ صحت پنجاب نے بتایا کہ صرف ایک مثبت آیا۔
یہ اسلام آباد میں اومی کرون ویرینٹ کے پہلے کیس کی اطلاع کے صرف دو دن بعد آیا ہے۔ہفتے کے روز، دارالحکومت کے ضلعی صحت افسر نے تصدیق کی کہ مریض، ایک شخص، کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ ڈاکٹر زعیم ضیاء نے کہا کہ مریض کی کوئی بین الاقوامی سفری تاریخ نہیں ہے لیکن وہ حال ہی میں کراچی آیا تھا۔
گزشتہ ہفتے بلوچستان کے قلات میں کم از کم 32 اومیکرون کیسز رپورٹ ہوئے۔ تاہم، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے ابھی تک ان کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
آپریشن سیل کے انچارج ڈاکٹر نقیب اللہ نیازی نے بتایا کہ جینوم کی ترتیب کے لیے نمونے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کو بھیجے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قلات میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح میں کئی مہینوں کے بعد 5 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔