وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے جمعہ کو کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی کی سینئر قیادت سے مشاورت کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی مرکز سے تحصیل سطح تک تمام باڈیز کو تحلیل کر دیا ہے۔یہاں پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد نے کہا کہ پی ٹی آئی کے تنظیمی سیٹ اپ کے تمام عہدیداران کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے، کیونکہ فورم نے خیبرپختونخوا (کے پی) کے بلدیاتی انتخابات اور ملک کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کے پی میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پی ٹی آئی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا، جب کہ ویلج کونسل کے انتخابات کے نتائج آرہے تھے اور پی ٹی آئی اب بھی صوبے کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ امید ہے کہ اگلے مرحلے میں ہم اپنی کھوئی ہوئی ساکھ دوبارہ بحال کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے
فوادچوہدری نے وضاحت کی کہ پی ٹی آئی کی قومی قیادت پر مشتمل 21 رکنی آئینی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو پارٹی کے نئے آئین پر کام کر رہی ہے، یہ کمیٹی کے پی سے پرویز خٹک، محمود خان، مراد سعید، اسد قیصر، علی امین گنڈا پور پر مشتمل ہے۔ فواد، شاہ محمود قریشی، حماد اظہر، خسرو بختیار، چوہدری محمد سرور، سیف اللہ نیازی، عامر کیانی اور پنجاب سے عثمان بزدارپنجاب میں کمیٹی کی نمائندگی کریں گے
اسی طرح انہوں نے کہا کہ میر جان محمد جمالی اور قاسم سوری بلوچستان کی نمائندگی کریں گے جب کہ سندھ سے عمران اسماعیل اور علی زیدی اور وفاقی دارالحکومت سے اسد عمر کو کمیٹی کا حصہ بنایا گیا ہے۔