لاہور کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی تاریخ میں پہلی بار ایک شخص کو چائلڈ پورنوگرافی، بلیک میلنگ اور ہراساں کرنے کے الزام میں 13 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
جمعہ کو ہونے والی سماعت میں راولپنڈی کے سینئر سول جج محمد قذافی بن زائر نے فیصلہ سنایا۔ملزم، جس کی شناخت یوسف ایوب کے نام سے ہوئی، کو 2019 میں لاہور کے علامہ اقبال ٹاؤن سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس پر چائلڈ پورنوگرافی، خواتین کی نامناسب ویڈیوز بنانے اور انہیں بلیک میل کرنے کا الزام تھا۔
ان کے خلاف پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 اور پاکستان پینل کوڈ کی درج ذیل سیکشنز کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔جو بھی چائلڈ پورنوگرافی کے جرم کا ارتکاب کرے گا اسے کم از کم دو یا زیادہ سے زیادہ سات سال قید اور 700,000 روپے تک جرمانے کی سزا دی جائے گی۔