ترکی ایران پاکستان کارگو ٹرین 14 دن میں سفر مکمل کر سکتی ہے
پاکستان، ترکی اور ایران کے درمیان کارگو ٹرین سروس 10 سال کے وقفے کے بعد کل دوبارہ شروع کی گئی ہے جو تینوں ممالک کے درمیان سفر کو تقریباً 14 دنوں میں مکمل کر سکتی ہے، جو متبادل سمندری راستے سے کہیں زیادہ تیز اور کم خرچ ہے۔
انادولو ایجنسی کے مطابق، استنبول-تہران-اسلام آباد (آئی ٹی آئی) کارگو ٹرین 2009 میں شروع کی گئی تھی لیکن بعد میں اسے 2011 میں تاخیر کی وجہ سے معطل کر دیا گیا تھا۔
وزیر ریلوے اعظم سواتی نے منگل کے روز نئے آئی ٹی آئی کارگو کو درجنوں کنٹینرز کے ساتھ اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے یورپ کے سب سے بڑے شہر کے لیے روانہ کیا۔
ایران میں 2,603 کلومیٹر (1,620 میل) تک تفتان سرحد سے گزرنے سے پہلے یہ پاکستان کے اندر 1,990 کلومیٹر (1,235 میل) کا فاصلہ طے کرے گا۔
انادولو ایجنسی نے کہا کہ یہ ٹرین ترکی میں تقریباً 1,850 کلومیٹر (1,150 میل) کا سفر طے کرے گی اور استنبول میں اپنے آخری اسٹاپ پر پہنچنے سے پہلے دارالحکومت انقرہ سے گزرے گی۔
ترکی، پاکستان اور ایران اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے بانی ہیں، ایک 10 رکنی علاقائی تعاون بلاک جو 1964 میں علاقائی تعاون برائے ترقی کے نام سے قائم ہوا اور 1985 میں اس کا نام تبدیل کر کے ای سی او رکھا گیا۔
آئی ٹی آئی کارگو ٹرین سروس کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ 2020 میں ای سی او کے رکن ممالک کی وزارتی میٹنگ میں لیا گیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے “تاریخی” پیش رفت کو ایک ایسے قدم کے طور پر سراہا جس سے خطے اور اس سے باہر تجارت اور کاروبار کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔
سواتی نے کہا کہ کارگو ٹرین ای سی او ممالک کے درمیان رابطوں میں اضافہ کرے گی تاکہ علاقائی مواصلات اور تجارت کو تقویت ملے۔