وفاقی حکومت نے عدالت کے حکم کو بالائے طاق رکھ کر 3 جنوری سے موسم سرما کی چھٹیاں دینے کا فیصلہ کیا ہے عدالت نے اپنے آرڈر میں لکھا تھا کہ دھند اور سموگ کے باعث پنجاب میں سکول 20 دسمبر سے بند کردیے جائیں
تعلیمی اداروں کی موسم سرما کی تعطیلات کے ری شیڈولنگ کا جائزہ لینے کے لیے آج این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، ایس اے پی ایم ہیلتھ ڈاکٹر فیصل سلطان اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
این سی او سی کی ایک سابقہ میٹنگ بے نتیجہ ختم ہو گئی تھی جب شرکاء تاریخوں پر متفق نہ ہو سکے۔ وزارت تعلیم نے موسم سرما کی تعطیلات شروع کرنے کی تاریخ کے طور پر 25 دسمبر کی سفارش کی تھی لیکن اعلیٰ کوڈ -19 باڈی نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں کے لیے موسم سرما کی تعطیلات 3 جنوری 2022 سے شروع ہوں گی (سوائے ان علاقوں کے جو شدید موسمی حالات یا دھند سے متاثر ہیں)۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ تعلیمی اداروں میں طالب علموں میں ویکسین کے استعمال کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے لیا گیا ہے، جو اس وقت بہترین طریقے سے حاصل کیا جا سکتا ہے جب اسکول کھلے ہوں کیونکہ لاکھوں طلبہ ویکسین سے محروم رہتے ہیں، اور اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بچے انفیکشن کا شکار ہو سکتے ہیں۔ این سی او سی نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو جلد از جلد ویکسین لگوائیں تاکہ ان کی اور ان کے آس پاس کے لوگوں کی حفاظت کی جا سکے۔
این سی او سی کے مطابق اومیکرون ویریئنٹ کے پھیلاؤ کے حوالے سے عالمی رجحانات بتاتے ہیں کہ کیسز میں اضافہ عام طور پر اس قسم کی شناخت کے چند ہفتوں کے اندر ہوتا ہے۔اس معلومات کی روشنی میں، پاکستان میں موسم سرما کی تعطیلات جنوری میں شیڈول کرنا سمجھداری کی بات ہو گی تاکہ کیسز کےممکنہ اضافے سے ہم آہنگ ہو سکیں۔ اگر معاملات میں اضافہ ہوتا ہے تو اس سے تعلیمی سال کے متاثر ہونے میں کم سے کم رکاوٹ پیدا ہوگی۔
این سی او سی نے تمام شہریوں پر زور دیا کہ وہ اپنی ویکسین لگوائیں، بشمول وہ لوگ جنہوں نے ابھی تک اپنی دوسری خوراک نہیں لی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مکمل ویکسینیشن بیماری کے خلاف سب سے زیادہ تحفظ فراہم کرتی ہے ۔تاہم سندھ حکومت نے پہلے ہی تمام تعلیمی اداروں میں 20 دسمبر سے 01 جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کر رکھا ہے۔