وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار کہا تھا کہ دائمی سکون صرف قبر میں ملتا ہے تو ان کو بے حد تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا (کسی کو دائمی سکون صرف قبر میں ملتا ہے)۔ عمران خان عام طور پر اس استعارے کا استعمال ان لوگوں کی تشفی کے لیے استعمال کرتے ہیں جو اس کی حکمرانی میں شدید مہنگائی کی وجہ سے اپنی مشکلات کی شکایت کرتے ہیں ۔
لیکن اگر لاہور میں قبر خریدنے کی قیمت پوچھیں تو معلوم ہوگا کہ وہاں تو غریب انسان یہ سکون حاصل کرنے کے لیے 2 گز جگہ خریدنے کی سکت ہی نہیں رکھتا ۔ پنجاب کے دارالحکومت میں ایک سال میں قبروں کی قیمت 8000 سے 10000 روپے تک بڑھ گئی۔ شہر کے نجی قبرستانوں میں اوسط ریٹ 60,000 روپے کے لگ بھگ ہے۔علامہ اقبال ٹاؤن کے شہنشاہ قبرستان میں ایک قبر کی قیمت 60 ہزار روپے تک ہے۔ کنکریٹ سے پلستر شدہ قبر کی قیمت 20,000 روپے ہے جبکہ اسے ماربل جیکس سے پکی کرنے کرنے کی قیمت 60,000 روپے ہے۔یہ سب کچھ نہیں ہےاسی پر اکتفا نہیں ہے اگر ۔ اس پر ہیڈ اسٹون لگانے کی خواہش ہو تو اجازت نامے کے لیے مزید 50,000 روپےدینا پڑیں گے ہے۔
میانی صاحب قبرستان میں دو فٹ اونچی قبر پر 250,00 روپے اور چار فٹ اونچی قبر کی قیمت 50,000 روپے ہے۔بی بی پاک دامن قبرستان میں ایک پکی (کنکریٹ) قبر کی قیمت 50,000 روپے ہے۔