وزارت عظمیٰ کے لیے شریف خاندان کسے وزیراعظم کے لیے چنے گا ؟ شہباز شریف یا مریم نواز- آنے والے دنوں میں یہ کھل کر سامنے آجائے گا مگر اس وقت دونوں خاندانوں میں رسہ کشی کا عمل جاری و ساری ہے مریم اور شہباز کے درمیان بہت خلیج حائل ہے مسلم لیگ (ن) کے ایک باخبر ذرائع نے جو کہ نواز شریف کے قریبی ہیں نے بتایا کہ اس وقت مریم نواز وزارت عظمیٰ کی امیدوار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ ن کی جیت کی صورت میں اگر خاندان میں سے کسی کو وزارت عظمیٰ کے لیے نامزد کیا جائے تو وہ شہباز شریف ہوں گے۔
شریف خاندان کے باہر، وزارت عظمیٰ کے لیے سرفہرست انتخاب شاہد خاقان عباسی ہوں گے، جو دلچسپ بات یہ ہے کہ شاہد خاقان مقتدر حلقوں کے لیے بھی قابل قبول ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف شہباز شریف کی نامزدگی کے بارے میں واضح ہیں اور یہ بھی سمجھتے ہیں کہ مریم انتظار کر سکتی ہیں اور ان پر نااہلی کی تلوار بھی لٹکی ہوئی ہے اور اپنے سخت رویے کے باعث بھی وہ چند افراد کی” گڈ بک ” میں نہیں ہیں اسی چرح بالواسطہ پیغامات کے ذریعے پی ایم ایل این کی اعلیٰ قیادت کو باور کرایا گیا ہے کہ شہباز شریف کا بھی یہی مسئلہ ہے اور وہ بھی اسٹیبلشمنٹ کےلیے قابل قبول نہیں۔
ذرائع نے کہا کہ “ہم واقعی نہیں جانتے کہ شہباز شریف کی مفاہمتی پالیسی کی پالیسی کے باوجود وہ اب بھی منفی فہرست میں کیوں ہیں،” ذریعہ نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں سوچ بدل سکتی ہے۔ ماخذ پی ایم ایل این کی اعلیٰ قیادت اور طاقتوں کے درمیان “بالواسطہ رابطے” کی تصدیق کرتا ہے۔البتہ ایک بات پر سب کا اتفاق ہے کہ 2023 کے عام انتخابات میں اگر پی ایم ایل این جیت جاتی ہے تو شہباز شریف ہوں یا شاہد خاقان عباسی، پارٹی اس کی مکمل حمایت کرے گی جسے نواز شریف نامزد کریں گے۔
جہاں تک 2023 سے پہلے کے انتخابی دور میں عدم اعتماد کے اقدام کے ذریعے حکومت میں تبدیلی کا تعلق ہے، ذرائع نے کہا کہ نہ تو پی ایم ایل این اپنی حکومت بنانے کی خواہشمند ہے اور نہ ہی وہ کسی “وسیع تر انتظامات” کا حصہ ہوگی۔لیکن پی ایم ایل این 2023 انتخابات کے بعد وزیر اعظم سے کم کسی چیز پر سمجھوتہ نہیں کرے گی ۔
شاہد خاقان عباسی کے حالیہ بیان میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف 2023 کے بعد کے دور میں وزارت عظمیٰ کے لیے پی ایم ایل این کے امیدوار ہوں گے، تاہم مسلم لیگ نون کے ترجمان نے کہا ہے کہ مریم نواز ہی مسلم لیگ نون کی جانب سے وزیراعظم کی امیدوار ہوں گی ان کا کہنا تھا کہ مریم کے کیسز کا مسئلہ بھی نبٹ جائے گا اس طرح اب محمد زبیر کی جانب سے عباسی کے بیان کی تصدیق کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرنے اور یہ آوازیں پھر اٹھنا شروع ہوگئی ہیں کہ مسلم لیگ میں پھر خاندانی محاذ آرائی کا آغاز ہوگیا ہے ۔
زبیر نے کہا کہ مریم پرجوش اور ہجوم کھینچنے والی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز پی ایم ایل این کے لیے یقین سے الیکشن جیتنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں اس کا مطلب یہ ہوا کہ نواز شریف کے ذہن کے مطابق شہباز شریف میں یہ خوبی بالکل نہیں ہے ۔