پاکستان غربت کے دہانے پر موجود 97 فیصد افغانوں کو بچانے کا مطالبہ کرتا ہے
ریڈیو پاکستان کی خبر کے مطابق، عالمی ایجنسیوں کے انتباہات کو یاد کرتے ہوئے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بدھ کے روز زور دے کر کہا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو اگلے چھ ماہ میں 97 فیصد افغان آبادی غربت میں ڈوب جائے گی۔
پاکستان 19 دسمبر کو وفاقی دارالحکومت میں اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔
اسلام آباد میں ہونے والے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے قریشی نے افغانستان میں سنگین انسانی بحران کو روکنے کے لیے فوری فیصلے کرنے پر زور دیا۔
شاہ محمود قریشی نے خبردار کیا کہ اگر معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو پڑوسی ملک میں انسانی بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی معاشی تباہی واضح ہے، اس نے خبردار کیا کہ صورت حال نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کو متاثر کرے گی۔
پورے 41 سال بعد پاکستان میں منعقد ہونے والے او آئی سی کے اجلاس میں افغانستان میں آنے والے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔
اجلاس میں او آئی سی کے ارکان، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کے مستقل ارکان اور اقوام متحدہ (یو این) ایجنسیوں اور یورپی ممالک کے نمائندے شرکت کریں گے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی کا اجلاس افغانستان میں استحکام لانے کے راستے تلاش کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔