سابق بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے جنوبی افریقہ کی آئندہ ون ڈے سیریز سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ اپنی بیٹی وامیکا کی پہلی سالگرہ منا سکیں۔شاندار بلے باز، جسے حال ہی میں ہندوستان کے سفید گیند کے کپتان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، مگر اس بارے میں میں دنیا بھر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ کیا وہ بیٹی کی سالگرہ کی وجہ سے سیریز نہیں کھیلیں گے یا وہ انڈین کرکٹ بورڈ اور بھارتی عوام کے نامناسب رویے سے بدلے کے طور سے یا اپنی اہمیت جتانے کے لیے یہ سب کر رہے ہیں ۔
۔
ہندوستان ٹیسٹ سیریز کے بعد جنوبی افریقہ کے خلاف تین ون ڈے میچ کھیلے گا۔ بھارتی کپتان روہت شرما پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ ٹیسٹ میچ نہیں کھیلیں گے۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، کوہلی ٹیسٹ سیریز کے اختتام کے بعد وامیکا کی سالگرہ منانے کے لیے اپنے خاندان کے ساتھ چھٹیوں پر جانا چاہتے ہیں۔ وامیکا کی پیدائش اس سال 11 جنوری کو ہوئی تھی۔پچھلے سال، جب وامیکا کی پیدائش ہوئی تھی، کوہلی ایڈیلیڈ میں آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے بعد پیٹرنٹی چھٹی پر چلے گئے تھے۔ اسٹینڈ ان کپتان اجنکیا رہانے کی قیادت میں ٹیم آسٹریلیا کے خلاف تاریخی سیریز جیتنے سے پہلے ہی ہندوستان وہ میچ ہار گئی تھی۔
بھارت-جنوبی افریقہ سیریز کا آخری ٹیسٹ میچ 11 جنوری کو ہوگا، ون ڈے میچز 19 جنوری سے شروع ہوں گے۔کوہلی کو نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی 20 سیریز اور دونوں ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کے پہلے میچ میں بھی آرام دیا گیا تھا۔ وہ ممبئی ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لیے واپس آئے جو بھارت نے جیتا۔پچھلے مہینے، ہندوستانی کپتان نے اپنی مایوس کن ورلڈ کپ مہم میں مین ان بلیو کی قیادت کی، جس کا آغاز پاکستان کے خلاف 10 وکٹوں کے ذلت آمیز شکست سے ہوا۔
کوہلی کو شائقین اور ناقدین کی جانب سے یکساں طور پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب ان کی ٹیم دوسرے میچ میں بھی نیوزی لینڈ سے ہار گئی، جس کی وجہ سے ٹیم ورلڈ کپ سے باہر ہوگئی۔اگرچہ ایسی اطلاعات تھیں کہ بی سی سی آئی نے کوہلی کو وائٹ بال کی کپتانی سے ہٹا دیا تھا اور روہت شرما کو بتائے بغیر بھی ان کا تقرر کیا تھا، بی سی سی آئی کے صدر گنگولی نے واضح کیا کہ بورڈ نے کوہلی سے ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی سے دستبردار نہ ہونے کی درخواست کی تھی۔
ہم نے (بی سی سی آئی) ویرات سے درخواست کی تھی کہ وہ ٹی 20 آئی کی کپتانی سے دستبردار نہ ہوں۔ کپتانی تبدیل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔ لیکن انہوں نے ٹی ٹونٹی کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا اور سلیکٹرز نے مکمل علیحدگی کا انتخاب کرتے ہوئے محدود اوورز کی کپتانی کو الگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا، “گنگولی نے کچھ دن پہلے کہا تھا۔کہ ٹی ٹونٹی اور ون ڈے کے لیے الگ الگ کپتان بنانا عقلمندی نہیں ہے اور نہ ہی ہم ایسا کریں گے