کراچی: سندھ لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) بل 2021 کو مسترد کرتے ہوئے، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو “جمہوریت اور سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے 14 سالہ دور حکومت نے صوبے کے عوام کو تمام بنیادی حقوق اور بنیادی سہولیات سے محروم کر دیا ہے جبکہ بلاول زرداری اور مراد علی شاہ جمہوریت کے لیے خطرہ اور ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اس کالے قانون کے خلاف تحریک چلائی اور سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا جب کہ کراچی میں آل پارٹیز کانفرنس اور اسٹیک ہولڈرز کانفرنس بھی بلائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام پہلے ہی اس ظالمانہ قانون کو مسترد کر چکے ہیں جو نہ صرف مقامی حکومتوں کے اختیارات چھینتا ہے اور لوگوں کے حقوق غصب کرتا ہے بلکہ بلدیاتی نظام میں بدعنوانی اور ہارس ٹریڈنگ کے دروازے بھی کھول دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگ کالے قانون کے خلاف کھڑے ہیں اور صوبے میں امیر طبقے کی ریاست کو بلند کرنے کی پیپلز پارٹی کی کوششوں کے خلاف لڑیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی صوبے کے لوگوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے اور پیپلز پارٹی کو ؎مسلط جمانے کی اجازت نہیں دے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایل جی سسٹم ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو نوجوان لیڈروں کی پرورش کرتا ہے اور انہیں اپنے علاقے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار کرتا ہے لیکن پی پی پی کے ایل جی سسٹم نے نوجوانوں کو سیاست میں حصہ لینے کے حق سے بھی انکار کیا تاکہ وہ لیڈر بن سکیں۔ ترامیم غیر منتخب بااثر افراد کو اپنا اثر و رسوخ اور پیسہ لگا کر چیئرمین اور میئر کے عہدوں پر قبضہ کرنے کے قابل بناتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی صوبے بھر میں مظاہرے اور ریلیاں نکالے گی تاکہ لوگوں کو بتایا جائے کہ پی پی پی نے ان کے حقوق کیسے پامال کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم بلاول ہاؤس اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے اور اقتدار کی مرکزیت کے ان عزائم کی مزاحمت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین تیسرے درجے کی حکومت کو اختیارات کی منتقلی پر زور دیتا ہے لیکن پیپلز پارٹی اس میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ پی ٹی آئی نے سندھ لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) بل 2021 کے خلاف حیدرآباد، ٹھٹھہ، گھارو، کوٹری اور صوبے کے دیگر شہروں اور قصبوں میں مظاہرے اور ریلیاں نکال کر صوبہ گیر احتجاج کا آغاز کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں پی ٹی آئی کے ایم این اے جئے پرکاش لوہانہ اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔