بھارت کو پاکستان کے خلاف بونے کا ایک نادر موقع ہاتھ لگ گیا -چند روز قبل ایک کپڑے کی برانڈ نے سکھوں کے گردوارے میں ایک فوٹو شوٹ کیا جس میں ماڈل نے گردوارے کی روایت توڑتے ہوئے فوٹو شوٹ کے دوران سر پر دوپٹہ نہیں لیا تھا جس پر بھارت نے سخت احتجاج کیا ہے
ہندوستان نے منگل کو پاکستان کے ناظم الامور کو طلب کیا تاکہ گوردوارہ دربار صاحب کرتار پور میں برہنہ سر کھڑے ایک پاکستانی ماڈل سے متعلق حال ہی میں منظر عام پر آنے والے واقعے پر سکھوں کی جانب سے ناراضگی کا اظہار کیا جا سکے۔
ٹویٹر پر ایک ہندوستانی صحافی کے ذریعہ اس عمل کو “مذہبی طور پر تکلیف دہ” قرار دیا گیا تھا، کیونکہ سکھ مذہب میں تمام زائرین کو کسی بھی گردوارہ کے دورے کے دوران اپنے سر ڈھانپنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
صحافی نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر ایک مقامی خواتین کے لباس ڈیزائنر کی پوسٹ کردہ تصاویر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکام کو اس واقعے کا نوٹس لینا چاہیے۔
منگل کو، وزارت خارجہ ایم ای اے کے سرکاری ترجمان ارندم باغچی نے ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ پاکستان کے دوسرے سب سے اعلیٰ ترین اہلکار کو “گرودوارہ شری دربار صاحب، کرتارپور کے تقدس کی بے حرمتی کے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرنے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ “
اس قابل مذمت واقعہ سے ہندوستان اور دنیا بھر میں سکھ برادری کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔ پاکستان میں اقلیتی برادریوں کی مذہبی عبادت گاہوں کی بے حرمتی کے اس طرح کے مسلسل واقعات سکھ کمیونٹی کے عقیدے کے احترام کی کمی کو اجاگر کرتے ہیں۔ ۔حکومت پنجاب نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمرشل ایڈ بننے والی کمپنی کو کہا ہے کہ وہ اپنے اس طرز عمل پر معزرت کرے اور آئندہ کوئی ایسی حرکت یا فوتو شوٹ نہ ہو جس سے اقلیتوں کے جز بات کو ٹھیہس پہنچے
ادگر پاکستان میں ٹویٹر پر پاکستانی عوام نے حکومت اور فواد چوہدری کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا کیونکہ چند ماہ قبل ایسا ہی ایک فوٹو شوٹ ایک مسجد میں گانے کی عکس بندی کے لیے کیا گیا تھا تاہم نعد میں یہ معاملہ عدالت چلا گیا اور فوٹو شوٹ کرنے والے ارکان کو اب بھی عدالت میں پیشیاں بھگتننی پڑ رہی ہیں عدالت کو چاہیے کہ ایسا حکم جاری کرے کی فوٹو شوٹ تو کیا کوئی بھی خاتون ننگے سربھی کسی مسجد میں داخل نہ ہو مساجد عبادت کے لیے بنائی جاتی ہیں سیر سپاٹے کے لیے نہیں