وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ ملک کی دو بڑی اپوزیشن جماعتوں پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔
گزشتہ روز پشاور میں پیپلز پارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے جس پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی ملک میں جمہوریت بحال کرے گی، کے واضح حوالے سے چوہدری نے کہا کہ محض تنقید سے کامیابی نہیں ملتی کیونکہ متبادل ایجنڈا بھی ہونا چاہیے۔
تاہم، انہوں نے پی پی پی کے جلسے کو بھی سراہا اور کہا، ’’پاکستان کو وفاقی جماعتوں کی ضرورت ہے۔ نواز لیگ وسطی پنجاب سے بھی باہر نکل جائے۔ بدقسمتی سے ان جماعتوں کی قیادتیں انتہائی سطحی ہیں۔
“ان کا بھی کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔ بہرحال علاقائی اور انتہا پسندانہ سیاست تب ہی ختم ہوگی جب قومی سیاست ہوگی۔
گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے، پی پی پی کے چیئرمین بلاول نے پشاور کے اجتماع میں مرکز پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے آئی ایم ایف کی حکومت قرار دیا۔ انہوں نے اسلام آباد اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے اسے عدالت میں چیلنج کرنے اور سڑکوں پر اس کی مخالفت کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
’’یہ بات ذہن میں رکھیں کہ کامیابی صرف تنقید سے حاصل نہیں کی جا سکتی۔ اگر کوئی متبادل ایجنڈا ہے، تو لوگ اپنی طرف متوجہ ہوتے ہیں،” چوہدری نے کہا۔
وزیر نے کہا کہ حکومت کو ہٹانے کی خواہش رکھنے کے بجائے، دونوں جماعتوں کو مستحکم ہونے کی ضرورت ہے اور ان پر زور دیا کہ وہ بڑی اصلاحات کے بارے میں تجاویز پیش کریں۔