پی ڈی ایم کے سربراہ جن کو تحریک انصاف نے 2018 میں دونوں نشستوں میں شکست دے کر اسمبلی سے باہر کردیا تھا اس وقت شدید غصے میں ہیں ان کے حالیہ بیانات اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں اپنے آخری جلسے میں بھی انھوں نے عمران کان کی حکومت کو گرتی دیوار کہ ڈالا اور اس دیوار کو گرانے والا ان کی نطر میں کوئی اور نہیں پی ڈی ایم کا سربراہ ہے
جے یو آئی (ف) کے امیرمولانا فضل الرحمان نے الزام لگایا کہ حکمران بیرونی قوتوں کو خوش کرنے کے لیے ملک کو سیکولرازم کی طرف لے جا رہے ہیں اور اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے یہاں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارا کارواں حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے نکلا ہے، جو نہیں رکے گا اور نہ کسی میں اسے روکنے کا اختیار ہے۔‘‘
فضل الرحمان نے کہا کہ وہ [اپوزیشن الائنس] ملک کو دشمن قوتوں کے ایجنٹوں سے آزاد کرانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی حکمران اسلامی اقدار پر حملہ کر رہے ہیں۔ ہم یزید کو حسین رضی اللہ عنہ تسلیم نہیں کر سکتے۔ ہم اپنے قومی جمہوری حقوق چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نہ تو موجودہ حکومت کو چلنے دیا جائے گا اور نہ ہی آئندہ کسی کو عوامی ووٹ چوری کرنے کی اجازت دی جائے گی۔پی ڈی ایم کے صدر نے کہا کہ عمران خان غریب عوام پر رحم کریں اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے عام آدمی کی زندگی کو جہنم بنا دیا ہے۔
مولانا نے عمران خان سے سوال کیا لوگ خودکشی کر رہے ہیں؛ کسان، مزدور رو رہے ہیں۔ کیا یہ ریاست مدینہ ہے؟ مولانا کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی پالیسی تمام پاکستانیوں کے لیے قابل قبول نہیں۔ اجتماع سے بڑی تعداد میں مذہبی جماعتوں اور گروپوں کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔