اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ہفتے کے روز متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام چینی سرمایہ کاروں کو، جو پاکستان میں صنعتیں لگا رہے ہیں، ہنگامی بنیادوں پر سڑکوں کے رابطوں اور یوٹیلیٹی کی فراہمی سے متعلق ان کے مسائل کو حل کرکے انہیں سہولت فراہم کریں۔
انہوں نے چن یان کی قیادت میں چینی تجارتی وفد سے ملاقات کے دوران کہا، “ہم ترجیحی بنیادوں پر پاکستان میں چینی کاروباری اداروں کی حمایت کریں گے، اور خصوصی اقتصادی زونز میں اپنی سرمایہ کاری کو تیز کرنے میں ان کی گہری دلچسپی کے لیے ان کے شکر گزار ہیں۔
وزیراعظم نے بریفنگ میں بتایا کہ چینی تاجر گلاس، سیرامکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں کام شروع کرنے کے لیے تقریباً تیار ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور چین نہ صرف ماضی یا حال میں جڑے ہوئے ہیں بلکہ اپنی آنے والی نسلوں تک بھی ایک دوسرے سے جڑے رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم دونوں ممالک کے عوام کے درمیان قیمتی تعلقات کو سراہتے ہیں۔
فورم کو بتایا گیا کہ اوپو، جو کہ دنیا کے معروف ٹیک مینوفیکچررز میں سے ایک ہے، پاکستان میں ایک مقامی موبائل مینوفیکچرنگ یونٹ اور ایک ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر قائم کرنے جا رہا ہے۔
اجلاس میں وزیر توانائی محمد حماد اظہر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، ایس اے پی ایم برائے پولیٹیکل کمیونیکیشن ڈاکٹر شہباز گل، سی پی ای سی امور کے ایس اے پی ایم خالد منصور اور چین کے سفیر نونگ رونگ سمیت متعلقہ سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔
اوپو کی نمائندگی کرنے والے ایک چینی کاروباری نے کہا کہ کمپنی نے پچھلے سات سالوں کے دوران پاکستان میں تقریباً 150 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی میرے پاس آئے اور پوچھے کہ کیا وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں تو میں ہاں کہوں گا۔