مقبوضہ جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں بھارتی فورسز نے جعلی مقابلے میں4 بے گناہ اور مظلوم شہریوں کی شہادت کے خلاف دھرنے کے دوران احتجاج کرنے والے لواحقین اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کو طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے گرفتار کر لیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے پیر کی شب سری نگر کے علاقے حیدر پورہ میں نام نہاد محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک تصادم میں ایک سرجن ڈاکٹر سمیت چار شہریوں کو بے دردی سے شہید کر دیا۔
پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو گھسیٹ کر حراست میں لے لیا جس پر خاندان کے کچھ افراد نے مزاحمت کی جس سے ہاتھا پائی ہوئی۔ پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو طاقت کا وحشیانہ نشانہ بنایا جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
مظاہرین بدھ کی صبح سے ہی انصاف کے حق میں نعرے لگا رہے ہیں۔ اور بے بسی سے پوچھ رہے ہیں “لاشوں پر کس کا حق ہے؟ ہم تو صرف اپنے شہدا کی بڈیز ہی مانگ رہے ہیں مگر ظالم بھارتی فوج نے ان کی اس بات کو بھی ماننے سے انکار کردیا اور خواتیں اپنے پیاروں کے جسد خاکی ملے بنا ہی خالی ہاتھ گھروں کو لوٹ گئیں انھوں نےخالی ہاتھ واپس لوٹتے ہوئے مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن تجھے بھی حساب اور جواب دینا پڑے گا انھوں نے بھارتی فوج کے خلاف ’’غنڈہ گردی بند کرو ‘ کے نعرے بھی بلند کیے ‘۔
پاکستان نے 17 نومبر 2021 کو کولگام، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں مزید 5 کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ بھارتی قابض افواج نے جعلی مقابلوں یا نام نہاد “گھیراؤ اور” میں کم از کم 30 کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔